ایک مارکیٹ ہے جس میں یو بی ایل بینک بھی ہے اور بینک کے اوپر مسجد بنائی ہے ، مارکیٹ کے مالک نے باربار بینک ہٹانے کی درخواست بھی دی،لیکن اب تک بینک نہیں ہٹا ہے۔تو کیا اس مسجد میں نماز پڑھنا درست ہے؟
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ مسجد میں نماز پڑھنا جائز ہے، مارکیٹ میں صرف بینک کے اوپر مسجد بننے سے اس مسجد میں نماز پڑھنے میں کوئی کراہت نہیں آئے گی،کیوں کہ بینک نیچے ہے اور مسجد الگ ہے اور بینک کی ملکیت بھی نہیں ہے، تاہم چوں کہ یہ شرعی مسجد نہیں ہے؛ اس لیے جامع مسجد میں نماز پڑھنے کا جتنا ثواب ہے وہ اس میں نہیں ملے گا، اس لیے جامع مسجد میں جاکر نماز پڑھنے کو ترجیح دینا چاہیے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200652
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن