ایک صاحب ما شاء اللہ عالمِ دین ہیں جب کہ روزے نہیں رکھ رہے اور روزے نہ رکھنے کا ان کے پاس کوئی معقول عذر بھی نہیں ہے، اور ہمارے گاؤں کی مسجد میں جماعت بھی وہی صاحب کرواتے ہیں، ان کی اقتدا میں نماز پڑھنا کیسا ہے ؟ یا ہماری نماز تو نہیں ضائع ہو رہی؟
اگر کوئی شخص واقعۃً کسی عذر کے بغیر روزے نہ رکھے تو ایسا شخص فاسق ہے، اور اس کی اقتدا میں نماز ادا کرنا مکروہِ تحریمی ہے، اگر ایسا شخص سمجھانے کے باوجود روزے نہ رکھے اور قریب میں اہلِ سنت والجماعت کی کوئی مسجد ہو جہاں کا امام پابندِ صوم وصلاۃ ہو تو وہاں نماز ادا کریں، اور اگردوسری مسجد نہ ہو تو تنہا نماز ادا کرنے کی بجائے اسی کی اقتدا میں جماعت سے نماز ادا کریں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200711
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن