سر کے ٹوٹے ہوئے بالوں کو جلانا درست ہے یا نہیں؟
بالوں کو دفن کرنا یا دریا برد کردینا چاہیے، یا ایسی جگہ مٹی میں ڈال دیں جہاں بے توقیری نہ ہو۔ بوجہ احترام ان کا جلانا درستنہیں ۔
فتاوی محمودیہ میں ہے:
’’بال اورناخن کو جلانا جائز نہیں، ایسی عورتیں جو دفن نہیں کرسکتیں وہ کسی کپڑے یا کاغذ میں لپیٹ کر کہیں ڈال دیں، لیکن بالوں کے ٹکڑے ٹکڑے کردیں۔‘‘ (فتاوی محمودیہ ج:٩ص:٤٠١)
"وفي الخانیة: ینبغي أن یدفن قلامة ظفره ومحلوق شعره، وإن رماه فلابأس به". (حاشیة الطحطاوي علی مراقي الفلاح، ۱/۵۲۷)
"یدفن أربعة: الظفر، والشعر، وخرقة الحیض والدم". (الهندیة، الباب التاسع عشر، ۵/۳۵۸)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144007200094
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن