بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

بینات

 
 

دین اسلام کی سچائی پر ناقابل انکار ثبوت

دین اسلام کی سچائی  پر ناقابل انکار ثبوت

قرآن کریم سورت نمبر:۳آیت نمبر :۱۹میں ہے کہ:’’ بیشک اللہ تعالیٰ کے نزدیک مقبول دین صرف اسلام ہے‘‘ ۔ سورت نمبر :۳آیت نمبر :۸۵میں ہے کہ:’’ دین اسلام کے علاوہ دیگر تمام ادیان و مذاہب اللہ تعالیٰ کے نزدیک نا قابل قبول ہیں اور اُن کے پیروکار آخرت میں نقصان اُٹھانے والوں میں سے (جہنمی ) ہوں گے ‘‘۔ سورئہ نمبر :۵آیت نمبر:۳میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ:’’ آج میں نے دین اسلام کو مکمل کردیا اور میں دین اسلام سے راضی ہوں‘‘۔ ان آیات سے ثابت ہوا کہ دین اسلام ہی مکمل اور اللہ تعالیٰ کا پسندیدہ دین ہے ، نیز دوسرے تمام ادیان و مذاہب نا مکمل ، منسوخ یا باطل ہیں۔ لیکن اگر کوئی قرآن کریم ہی کے کلام الٰہی ہونے پر شک کرتا ہو تو ایسے کافروں کو قرآن کریم کا سورت نمبر :۱۷آیت نمبر :۸۸میںیہ چیلنج ہے کہ:’’(اے محمد! )آپ کافروں سے کہہ دیجئے کہ اگر تمام انسان و جنات مل کر اس جیسا قرآن لے آئیں تو نہیں لاسکیں گے، اگرچہ اُن میں سے بعض بعض سے تعاون کریں‘‘۔ جب کافروں نے اس چیلنج کا جواب نہیں دیا تو اللہ تعالیٰ نے اپنے چیلنج کو تھوڑا ہلکا اور آسان کردیا، چنانچہ سورت نمبر :۱۱ آیت نمبر :۱۳اور۱۴میں ہے کہ: ’’کیا یہ (کافر) لوگ کہتے ہیں کہ محمد( ا)نے قرآن کریم کو اپنی طرف سے بنایا ہے؟ تو (اے محمد!) آپ اُن سے کہئے کہ قرآن کی طرح دس سورتیں بنا کر لے آئو ۔ اگر وہ تمہارا جواب نہ دیں تو جان لو کہ یہ کتاب اللہ تعالیٰ کے علم سے نازل کی گئی ہے اور اس کے سواء کوئی دوسرا خدا نہیں ہے تو کیا تم اسلام قبول کرنے والے ہو ؟‘‘۔جب تمام کافر مل کر دس سورتیں بھی قرآن جیسی بنا کر نہ لاسکیں تو اللہ تعالیٰ نے آخر میں قرآن کریم کے ایک سورئہ ہی سے چیلنج کردیا، چنانچہ سورت نمبر :۱۰ آیت نمبر :۳۸ میں ہے کہ کیا ( کافر لوگ) کہتے ہیں کہ( محمدا) نے قرآن کو اپنی طرف سے بنا لیا ہے؟ تو( اے محمد!) آپ اُن سے کہئے کہ پھر تم لوگ بھی قرآن کی طرح ایک چھوٹی سی سورت بنا کر لے آئو اور اللہ کے علاوہ جس کو چاہو اس غرض کے لئے بلالو، اگر تم لوگ(اپنی بات میں ) سچے ہو ‘‘۔اسی طرح سورت نمبر :۲آیت نمبر :۲۳اور۲۴میں ہے کہ:’’ (اے کافرو!) اگر تم لوگ شک میں ہو اس قرآن کے بارے میں جو ہم نے اپنے بندہ (محمد ا) پر نازل کیا ہے تو قرآن جیسی ایک سورت بنا کر لے آئو اور اللہ کے علاوہ اپنے مدد گاروں کو بھی بلا لو ،اگر تم سچے ہو۔اگر تم لوگ ایسا نہ کرپائے اور ہر گز کر بھی نہیں سکو گے تو پھر اپنے آپ کو اُس آگ سے بچائو جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہیں جو کافروں کے لئے تیار کی گئی ہے ‘‘۔  آج(۱۴۳۴؁ھ تک) چودہ سو سال سے زیادہ کا عرصہ گزرگیا ،لیکن کسی بھی غیر مسلم نے اس چیلنج کو قبول نہیں کیا، لہٰذا ثابت ہوا کہ دین اسلام واقعی ایک سچا مذہب ہے۔ پھر بھی اگر دنیا کے غیر مسلم قرآن کریم کو کلام الٰہی نہ مانیں تو اُن سے گذارش ہے کہ دنیا کی تمام مذہبی کتابوں اور تمام انسانوں سے پوچھنے کی بجائے صرف آگ اور مٹی سے بھی پوچھ لیں تو ثابت ہوجائے گا کہ واقعی صرف دین اسلام ہی سچا مذہب ہے اور باقی تمام ادیان و مذاہب منسوخ یا باطل ہیں، اس لئے کہ ہم سب مسلمان حضرت آدم ؑ سے لے کر آخری نبی محمد ا تک جن کی تعداد تقریباً ایک لاکھ بیس ہزار ہے ، ہم لوگ ان سب پر ایمان رکھتے ہیں اور یہ مانتے ہیں کہ یہ سب اللہ تعالیٰ کے سچے بندے اور اُن کے پیغمبر تھے ، نیز یہ سب حقیقت میں سچے مسلمان تھے ،جس کی وجہ سے ان سب کی نعش ہائے مبارکہ زمین میں صدیوں سے تازہ حالت میں بغیر کسی کیمیکل استعمال کئے ہوئے محفوظ اور صحیح و سالم ہیں،جیسا کہ جمع الفوائد جلد نمبر :۱کتاب الصلوٰۃ ، حدیث نمبر :۱۹۲۴میں اسی طرح ابو دائود شریف جلد نمبر:۱کتاب الصلوٰۃ ، ابواب تفریع الجمعہ میں ہے کہ:’’ اللہ تعالیٰ نے زمین کو منع کردیا ہے کہ وہ انبیائے کرام علیہم السلام کے جسموں کو کھائے ‘‘۔ اسی طرح تقریباً چودہ سو بتیس (۱۴۳۳)سالوں میں جتنے بھی مسلمان میدان جنگ میں یا کسی بھی موقع پر اللہ کے راستے میں قتل ہوئے ان سب کی نعشیں جیسا کہ سورئہ نمبر :۲آیت نمبر :۱۵۴اور سورئہ نمبر :۳آیت نمبر :۱۶۹میں ہے ،نیز تمام صحابہ رضی اللہ عنہم اور دیگر سچے مومنین ومومنات کی کروڑوں کی تعداد میں نعش ہائے مبارکہ تازہ حالت میں بغیر کسی کیمیکل استعمال کئے محفوظ ہیں ۔ان میں سے بعض کے جسم میں تازہ خون اور بعض کی آنکھوں میں روشنی بھی موجودہے، بلکہ اُن میں سے بعض کے جسم سے خوشبو بھی آرہی ہے، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ مٹی نے بھی دین اسلام کی سچائی پر گواہی دے دی ہے، کیونکہ کسی بھی غیر مسلم یا غیر مسلم فوجی کی لاش تازہ حالت میں بغیر کیمیکل استعمال کئے ہوئے جس کے جسم میں تازہ خون ہو محفوظ نہیں ہے، نہ ہی اُن میں سے کسی کے جسم سے خوشبو آتی ہے، یہی نہیںبلکہ اُن کی لاشیں میرا چیلنج ہے کہ قیامت تک محفوظ نہیں رہیں گی ،جس سے ثابت ہوتا ہے کہ غیر مسلموں کا مذہب منسوخ یا باطل ہے ۔اُن کی لاشیں اس لئے محفوظ نہیں رہتی ہیں کہ جب یہ لوگ کفر کی حالت میں مر جاتے ہیں تو اُن پر اللہ تعالیٰ ، فرشتے اور تمام انسانوں کی لعنت ہوتی ہے اور یہ لو گ عذاب میں مبتلا ہوجاتے ہیں ،جیسا کہ سورئہ نمبر :۲آیت نمبر :۱۶۱اور ۱۶۲میں ہے ، لہٰذا جب غیر مسلم کفر پر مرتے ہی لعنت اور عذاب میں گرفتار ہوجاتے ہیں تو پھر اُن کی لاشیں تازہ حالت میں تازہ خون کے ساتھ کیسے محفوظ رہ سکتی ہیں ؟اور اُن کے جسم سے خوشبو کیسے آسکتی ہے ؟     حضرت ابراہیم علیہ السلام کا واقعہ قرآن کریم سورت نمبر :۲۱آیت نمبر :۵۱سے ۷۰تک میں ہے کہ اُن کو نمرود بادشاہ( جو کافر تھا )نے آگ میں ڈال دیا تھا ،مگر وہ نہیں جلے تھے اور اللہ کے حکم سے وہ آگ سلامتی کے ساتھ ٹھنڈی ہوگئی تھی ۔ حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی تفسیر ’’بیان القرآن‘‘ میں لکھا ہے کہ دیگر بزرگانِ دین کے بارے میں بھی ثبوت ہے کہ وہ آگ میں نہیں جلے تھے ۔نیز میرے پاس بھی حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللہ علیہ اور اُن کے روحانی استاد حضرت خواجہ عثمان ہارونی رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں ثبوت موجود ہے کہ یہ دونوں بھی آگ میں نہیں جلے تھے ،بلکہ آج بھی ایسے مسلمان دنیا میں موجود ہیں جو بحکم الٰہی بغیر کیمیکل استعمال کئے آگ میں نہیں جل سکتے ہیں، جس سے دین اسلام کی سچائی پر آگ کی گواہی کا ثبوت ملتا ہے ،کیونکہ کوئی بھی غیر مسلم بغیر کیمیکل استعمال کئے آگ میں جلنے سے محفوظ نہیں رہ سکتا۔ اس بناء پر اگر کوئی قرآن کی باتوں کو نہ مانے تب بھی آگ اور مٹی کی گواہی سے ثابت ہوجاتا ہے کہ واقعی دین اسلام ہی سچا مذہب ہے اور دیگر تمام ادیان و مذاہب محمد ا کے زمانے سے منسوخ یا باطل ہیں ۔ آ خر میں میری د عا ہے کہ اللہ تعا لی ا س تحر یر سے مسلما نو ں کے ایما ن و یقین کو مضبوط کر ے، تا کہ سب کے سب د ین اسلا م میں مکمل طو ر پر د ا خل ہو جا ئیںاور جو غیر مسلم ہیں اللہ تعا لی اُنہیںبھی د ین اسلا م میں د ا خل ہو نے کی توفیق د ے ۔آمین۔

 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین