کیا اسٹیٹ لائف میں انشورنس جائز ہے؟
اسٹیٹ لائف انشورنس سمیت انشورنس/بیمہ کے جتنے مروجہ طریقے ہیں وہ سود اور قمار (جوا) کا مرکب ہیں۔ سود اور قمار کا لین دین شریعت مطہرہ میں بنصِ قرآنی حرام ہے؛ لہٰذا کسی بھی شخص کے لیے کسی بھی انشورنس کمپنی کے ساتھ کسی بھی قسم کی انشورنس/بیمہ کا کوئی معاہدہ کرنا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل فتاویٰ ملاحظہ کیجیے:
زمین کم داموں میں خرید کر مہنگے داموں میں فروخت کرنا جائز ہے تو انشورنس کیوں حرام ہے؟
فتوی نمبر : 144212201421
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن