بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ابتدائی حمل کو ضائع کرنا


سوال

کیا بالکل شروع میں حمل ضائع کرنا صحیح ہے؟

جواب

حمل جب چار مہینے کا ہوجائے، تو اس میں جان پڑجاتی ہے، اس کے بعد حمل کا ساقط کرنا حرام ہے، اس سے پہلے اگر واقعتًا کسی مجبوری و عذر کے تحت حمل ساقط کیا جائے تو جائز ہے، لیکن بغیر عذر کے مکروہ ہے، اور اگر معاشی خوف سے کیا جائے تو  ناجائز ہے۔ فقط واللہ اعلم

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنکس پر فتاویٰ دیکھیے:

اسقاطِ حمل کی مدت

دس بارہ دن کے حمل کو ساقط کرنے کا حکم


فتوی نمبر : 144201201363

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں