کیا بالکل شروع میں حمل ضائع کرنا صحیح ہے؟
حمل جب چار مہینے کا ہوجائے، تو اس میں جان پڑجاتی ہے، اس کے بعد حمل کا ساقط کرنا حرام ہے، اس سے پہلے اگر واقعتًا کسی مجبوری و عذر کے تحت حمل ساقط کیا جائے تو جائز ہے، لیکن بغیر عذر کے مکروہ ہے، اور اگر معاشی خوف سے کیا جائے تو ناجائز ہے۔ فقط واللہ اعلم
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنکس پر فتاویٰ دیکھیے:
دس بارہ دن کے حمل کو ساقط کرنے کا حکم
فتوی نمبر : 144201201363
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن