بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گھر کے لیے قرضہ اسکیم سے قرض لینے کا حکم


سوال

گورنمنٹ  گھر بنانے کے لیے فکس مارک اَپ پر قرضہ دے رہی ہے ،  جو کہ 5 سال تک   5 فیصد مارک اَپ کے ساتھ اَقساط میں لوٹانے ہیں  اور 5 سال کے بعد 7 فیصد مارک اَپ کے ساتھ اقساط کی صورت میں واپس کرنے ہیں،  کچھ اسلامک بینکنگ سے منسلک بینک بھی دے رہے ہیں۔ کیا شرعی طور پر یہ قرضہ لینا ٹھیک ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں   مذکور ہ قرضہ اسکیم شرعًا سودی قرض  پر مشتمل ہے ؛کیوں کہ قرض کے عوض مشروط طور پر ایک روپیہ بھی زائد لینا دینا سود میں داخل ہے؛لہذا ایسا قرضہ لینا جائزنہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم

تفصیل کے لیے درج ذیل لنک  پر جامعہ کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں:

مکان کی تعمیر کے لیے حکومت سے قرضہ لینا

مختلف بینکوں یا اداروں سے سودی قرضہ لے کر یا شرکتِ متناقصہ (diminishing musharka) کا معاملہ کر کے ذاتی گھر لینے کا حکم


فتوی نمبر : 144205200890

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں