گورنمنٹ گھر بنانے کے لیے فکس مارک اَپ پر قرضہ دے رہی ہے ، جو کہ 5 سال تک 5 فیصد مارک اَپ کے ساتھ اَقساط میں لوٹانے ہیں اور 5 سال کے بعد 7 فیصد مارک اَپ کے ساتھ اقساط کی صورت میں واپس کرنے ہیں، کچھ اسلامک بینکنگ سے منسلک بینک بھی دے رہے ہیں۔ کیا شرعی طور پر یہ قرضہ لینا ٹھیک ہے؟
صورتِ مسئولہ میں مذکور ہ قرضہ اسکیم شرعًا سودی قرض پر مشتمل ہے ؛کیوں کہ قرض کے عوض مشروط طور پر ایک روپیہ بھی زائد لینا دینا سود میں داخل ہے؛لہذا ایسا قرضہ لینا جائزنہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں:
مکان کی تعمیر کے لیے حکومت سے قرضہ لینا
فتوی نمبر : 144205200890
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن