بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

''گھر چلی جانا'' سے طلاق کا حکم


سوال

اپنی بیوی سے یہ کہناکہ'' اکر تم نے میرے بہن بھائیوں کو فون کیا تو گھر چلی جانا مجھے طلاق دینے کی ضرورت نہیں خود ہی چلی جانا "اور یہ سب کچھ ڈرانے کے لیے تھا  اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

اگر واقعۃً شوہر نے یہ الفاظ صرف ڈرانے کے لیے کہے تھے اور طلاق کی نیت نہیں تھی تو ان الفاظ سے  طلاق واقع نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143905200059

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں