آج کل ایک گورنمنٹ سکیم چل رہی ہے، جس میں مکان کے لیے قرض دیا جارہا ہے جس کی قسطیں بیس سال تک کی ہیں اور اس میں پانچ فیصد انسینٹو (incentive) لیا جارہا ہے جو کہ بیس سال میں مکان کی قیمت بڑھنے کے حساب سے بتایا جارہا ہے تو اس حساب سے وہ بتا رہے ہیں پانچ فیصد انسینٹو صحیح ہے ۔میری رہنمائی فرمائیں۔
صورتِ مسئولہ میں انسینٹو (incentive ) سے مراد اگر قرض کی رقم پر اضافہ ہے یعنی گورنمنٹ پانچ فیصد زائد رقم وصول کرتی ہے تو پھر یہ سودی معاملہ ہونے کی وجہ سے حرام ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"وفي الأشباه كل قرض جر نفعا حرام فكره للمرتهن سكنى المرهونة بإذن الراهن.
(قوله: كل قرض جرّ نفعًا حرام) أي إذا كان مشروطًا كما علم مما نقله عن البحر، وعن الخلاصة وفي الذخيرة وإن لم يكن النفع مشروطًا في القرض، فعلى قول الكرخي: لا بأس به ويأتي تمامه."
(کتاب البیوع باب المرابحہ فصل فی القرض ج نمبر ۵ ص نمبر ۱۶۶،ایچ ایم سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203201142
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن