بہت سارے لوگ نعت شریف کو گانوں کے انداز پر پڑھتے ہیں، اور یہ رواج اب بہت پھیل چکا ہے، بعینہ گانوں کی نقل کی جاتی ہے ، کیا یہ طریقہ کار درست ہے؟
معجم اوسط طبرانی کی ایک حدیث (نمبر ۷۲۲۳)میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن کریم کو گانے کی دھن کے مطابق پڑھنے سے منع فرمایا ہے، اور ایسا کرنے والوں کی مذمت فرمائی ہے، اس حدیث سے یہ رہنمائی ملتی ہے کہ نعت کو (جوکہ ایک عبادت ہے) گانے کے انداز پر نہیں پڑھنا چاہیے، البتہ کسی گانے کی دھن کو نقل کرنے کی بجائے صرف آواز اچھی کر کے اتار چڑھاؤ کے ساتھ پڑھا جائے، اور اس میں کسی قسم کی موسیقی وغیرہ کا استعمال نہ ہو (جیسا کہ عام طور پر اشعار پڑھے جاتے ہیں) تو جائز ہوگا۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143708200043
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن