زید نے بکر سے کہا کہ میرے لیے قسطوں پر گاڑی خرید لو، بکر نے جاکر دوکان سے اپنے لیے قسطوں پر گاڑی خرید لی، مثال کے طور پر 50000 کی، پھر آکر وہی گاڑی زید کو قسطوں پر 60000 کی فروخت کردی، کیا بکر کے لیے یہ معاملہ کرنا جائز ہوگا؟
صورتِ مسئولہ میں وکیل کے لیے ایسا کرنے کی شرعاً اجازت نہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200479
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن