بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کرایہ کی ادائیگی میں تاخیر کی صورت میں جرمانہ لینا


سوال

مکان کرایہ پر دیا ہوا ہے دس ہزار روپے ماہانہ، اور بوقتِ معاہدہ یہ طے کیا کہ اگرمقررہ وقت پر کرایہ ادا  نہ کیا تو یومیہ 100 روپیہ کرایہ دار جرمانہ ادا کرے گا۔  آیا یہ جائز ہے یا نہیں؟ سود کے زمرے میں تو نہیں آتا؟ جرمانہ وصول کرچکے ہیں، اس کا کیا حکم ہے شریعت کے رو سے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں کرایہ ادا کرنے میں تاخیر کی صورت میں جرمانہ وصول کرنا شرعاً جائز نہیں۔  اور اب تک جتنا جرمانہ وصول کرلیا ہے وہ کرایہ دار کو واپس کرنا ضروری ہے ۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200604

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں