میری بیوی سے کچھ ناراضگی ہوئی ہے، جس کے بعد میں نے اپنے گھر والوں کو کہا کہ میں دلی اور ذہنی طور پہ بیوی کو چھوڑ چکا ہوں، لیکن ان الفاظ سے طلاق کا ارادہ نہیں بلکہ اس سے بیزاری ظاہر کرنا مقصد تھا، راہ نمائی فرمائیں کہ ان الفاظ کا کیا حکم ہے؟
جب آپ نے اپنے گھر والوں سے یہ کہا کہ میں دلی اور ذہنی طور پہ بیوی کو چھوڑ چکا ہوں تو اس سے آپ کی بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی، نکاح بدستور قائم ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200266
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن