اگر رابعہ بی بی زوجہ شاہ جہان ، جو کہ شوہر اور بیٹوں کے بعد وفات پائی ہو، ان کے 2 دو بیٹے تھے، جن کی اولاد تاحال زندہ ہے۔ پہلے بیٹے کے 3 بیٹے اور 4 بیٹیاں ہیں، دوسرے بیٹے کا1 بیٹا اور1 بیٹی ہے، رابعہ بی بی نے اپنے ایک پوتے سے کہا تھا کہ میری جائیداد آپ کی ہے۔ اب رابعہ بی بی کی وفات کے بعد جائیداد اس پوتے کی ہوگی یا باقی پوتوں کو حصہ ملے گا؟
اگر مسماۃ رابعہ بی بی نے اپنے پوتے سے صرف یہ کہا تھا کہ میری جائیداد آپ کی ہے،اسے اس جائیدادکا قبضہ اوراس میں مالکانہ اختیارات نہیں دیے تھےتویہ جائیداد بدستور رابعہ بی بی کی ملکیت تھی، ان کے انتقال کے بعد یہ جائیدادان کے ورثا میں شرعی حصوں کے مطابق تقسیم ہوگی، تقسیم کا طریقہ کار یہ ہے کہ جائیداد کے 13 حصے کرکے ہر پوتے کو دو حصے ( ٪15.38) اور ہر پوتی کو ایک حصہ (٪7.69) ملے گا۔
نوٹ: مذکورہ تقسیم اس صورت میں ہے جب رابعہ بی بی کے والدین اس کی زندگی میں انتقال کرگئے ہوں اور اس کے ورثاء میں کوئی بیٹی نہ ہو، اگر رابعہ بی بی کے والدین میں سے کوئی اس کے بعد انتقال کرگیا ہو یا اس کی کوئی بیٹی بھی ہے تو دوبارہ سوال بھیج کر جواب معلوم کرلیا جائے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143903200001
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن