جب نیا گھر لیں تو بکرے کا صدقہ کیسے کریں؟
نیا گھر لینے کی صورت میں بکرا صدقہ کرنا ضروری نہیں، اگر اسے لازم سمجھیں تو گناہ ہے۔ بہتر یہ ہےکہ حسبِ استطاعت کوئی چیز صدقہ کر دی جائے۔ اگر جانور کولازم سمجھے بغیر ذبح کیا جائے تو اس کا گوشت فقراء ومساکین میں تقسیم کرلیاجائے۔ اور اگر خون بہانے کے ذریعے غیرمرئی مخلوق کے شر سے بچنے یا اسے راضی کرنے کا عقیدہ ہو تو یہ عقیدہ خلافِ ایمان ہے۔
مفتی اعظم ہند مفتی کفایت اللہ رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
’’زندہ جانور صدقہ کردینابہتر ہے، شفائے مریض کی غرض سے ذبح کرنا اگر محض لوجہ اللہ(رضائے الہی کے لیے)ہوتومباح تو ہے ، لیکن اصل مقصد بالاراقۃ(خون بہانے سے )صدقہ ہوناچاہیے نہ کہ فدیہ جان بجان‘‘۔(8/252) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201741
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن