کیا نفل نماز میں مصحف یا موبائل سے دیکھ کر قرآن پڑھا جا سکتا ہے؟ حوالہ کے ساتھ بتایۓ گا!
جی نہیں! اس طرح کرنے سے نماز فاسد ہو جاتی ہے؛ اس لیے کہ اس میں نماز کے دوران خارج سے تعلم پایا جاتاہے، اور دورانِ نماز، خارج سے تعلم کی صورت میں نماز فاسد ہوجاتی ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز پڑھنے کی کیفیت کے بارے میں لکھا ہے : ”جب آپ نماز پڑھتے تو نگاہ کو زمین کی طرف لگائے رکھتے تھے۔“(أصل صفة صلاة النبی ﷺ ۲۳۰)
حدیث میں ہے: "فَإِذَا صَلَّیْتُمْ فَلَاتَلْتَفِتُوْا فَإِنَّ اللّٰه یَنْصِبُ وَجْهَه لِوَجْهِ عَبْدِه فِيْ صَلَاتِه مَا لَمْ یَلْتَفِتْ"․ (سنن الترمذی، حدیث: ۲۸۶۳، مستدرک الحاکم، حدیث:۸۶۳)
”جب نماز پڑھو تو اِدھر اُدھر نہ دیکھو؛ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نماز میں اپنا رُخ بندہ کے چہرہ کی طرف اس وقت تک کیے رکھتے ہیں؛ جب تک بندہ اپنا رخ نہیں پھیرتا۔“
ابن سیرین رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: "کانوا یستحبون أن ینظر الرجل في صلاته إلی موضع سجوده"․ (تعظیم قدر الصلاة:۱/۱۹۲)
”صحابہ کرام اسے مستحب سمجھتے تھے کہ آدمی نماز میں اپنی نگاہ سجدہ کی جگہ پر رکھے۔“
بدائع الصنائع میں ہے:
"أن هذا یلقن من المصحف فیکون تعلمًا منه، ألا تری أن من یأخذ من المصحف یسمی متعلماً فصار کما لو تعلم من معلم، وذا یفسد الصلاة فکذا هذا"․ (بدائع الصنائع: ۲/۱۳۳) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200257
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن