زید کی وفات کے بعد اس کے ورثا ء میں اس کی والدہ اس کی بیوی اور ایک بہن ہیں ، اولاد کوئی بھی نہیں ، اس کے ترکے کی تقسیم کس طرح سے ہوگی؟
ذکر کردہ صورت میں شرعی تقسیم اس طرح ہوگی کہ کل مال کو 13 حصوں میں تقسیم کرکے 3 حصے بیوہ کو،4 حصے والدہ کو اور 6 حصے بہن کو ملیں گے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200707
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن