بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میراث میں عینی اور علاتی بھائی کو دادا کی موجودگی میں حصہ ملنے یا نہ ملنے کے بارے میں مفتی بہ قول


سوال

 بنوالاعیان اور بنوالعلات کو جد کے ساتھ حصہ ملنے اور نہ ملنے میں جمہور کے نزدیک کون سا قول مفتیٰ بہ ہے؟ امام صاحب رحمۃ اللہ کا قول جو تمام بھائیوں کو جد کی وجہ سے ساقط کردیتے ہیں یا صاحبین رحمہم اللہ کا جو ساقط نہیں کرتے؟ بالفاظ دیگر یہ(یرثون مع الجد) یہ صرف سراجی کا قول ہے یا باقی علماء کا بھی؟  نیز جمہور علماء کے اقوال سے آگاہ فرمائیں!

جواب

جس طرح عینی اور علاتی بھائی مرحوم کے والد کی موجودگی میں محجوب ہوتے ہیں، اسی طرح دادا کی موجودگی میں بھی محجوب ہوں،اس مسئلہ میں مفتی بہ قول امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کا ہے۔(ملاحظہ ہو:فتاوی شامی 6/781، کتاب الفرائض، ط: سعید) فقط واللہ اعلم
 


فتوی نمبر : 144103200622

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں