اگر کوئی مسبوق غلطی سے امام کے ساتھ ایک طرف یا دونوں طرف سلام پھیردے،تو کیا کرنا ہوگا؟
اگر مسبوق نے بھولے سے امام کے بعد ایک طرف یادونوں طرف سلام پھیر دیا اورنماز کے منافی کوئی عمل نہیں کیا تواس کی نمازفاسد نہیں ہوئی، بلکہ اپنی نماز مکمل کرے اوردونوں صورتوں میں آخر میں سجدہ سہو بھی کرے۔ اور اگر مسبوق نے امام کے بالکل ساتھ سہواً سلام پھیرا تو مسبوق پر سجدہ سہو بھی لازم نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143903200023
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن