بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لڑکے کے عقیقہ میں ایک بکرا بھی ذبح کرسکتے ہیں


سوال

ہمارے ہاں جڑوا بیٹوں کی پیدائش ہوئی ہے،سوال یہ ہے کہ : ہمیں کسی نے بتایاہے کہ: ہم نے چار بکروں کا عقیقہ کرناہوگا،کیا یہ درست ہے؟نیز اگر ہم چاربکروں کی استطاعت نہ رکھتے ہوں، کیا دو بکروں سے عقیقہ ادا ہوجائے گا؟از راہِ کرم ہماری راہ نمائی فرمادیں۔

جواب

 لڑکے کی ولادت پر اگر استطاعت ہوتو (ہر ایک لڑکے کی طرف سے ) دوبکرے یا بکریاں ذبح کرنامستحب ہے۔  اور اگر دو کی وسعت نہ ہوتوایک کاذبح کرنابھی کافی ہے،لہذا آپ اپنے جڑوابچوں کی جانب سے دو بکرے بطور عقیقہ ذبح کرسکتے ہیں،اس سے عقیقہ ادا ہوجائے گا۔(کفایت المفتی 8/242)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143901200064

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں