ہمارے ہاں جڑوا بیٹوں کی پیدائش ہوئی ہے،سوال یہ ہے کہ : ہمیں کسی نے بتایاہے کہ: ہم نے چار بکروں کا عقیقہ کرناہوگا،کیا یہ درست ہے؟نیز اگر ہم چاربکروں کی استطاعت نہ رکھتے ہوں، کیا دو بکروں سے عقیقہ ادا ہوجائے گا؟از راہِ کرم ہماری راہ نمائی فرمادیں۔
لڑکے کی ولادت پر اگر استطاعت ہوتو (ہر ایک لڑکے کی طرف سے ) دوبکرے یا بکریاں ذبح کرنامستحب ہے۔ اور اگر دو کی وسعت نہ ہوتوایک کاذبح کرنابھی کافی ہے،لہذا آپ اپنے جڑوابچوں کی جانب سے دو بکرے بطور عقیقہ ذبح کرسکتے ہیں،اس سے عقیقہ ادا ہوجائے گا۔(کفایت المفتی 8/242)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143901200064
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن