بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

لاپتہ شخص کے انتقال کی خبر ملے تو بیوہ کی عدت کا حکم


سوال

ایک شخص  جو  پندرہ ماہ سے لاپتا  تھا اور اب معلوم ہوا ہے کہ وہ  چھے مہینے پہلے مارا گیا ہے،  کیا اس کی بیوی کو عدت پوری  کرنی ہوگی یا نہیں؟

جواب

مذکورہ صورت میں اس شخص کی موت کے بعد عورت کے چار ماہ اور دس دن گزر گئے ہیں، لہذا اس کی عدت گزر چکی، اب دوبارہ عدت گزارنا واجب نہیں۔

"(و) العدة (للموت أربعة أشهر) بالأهلة لو في الغرة كما مر (وعشر) من الأيام بشرط بقاء النكاح صحيحًا إلى الموت (مطلقًا) وطئت أو لا ولو صغيرة، أو كتابية تحت مسلم ولو عبدا فلم يخرج عنها إلا الحامل". (الدر مع الرد: ٣/ ٥١٠) فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144106200916

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں