قصاب اپنی زندگی میں کتنے جانور قربان کر سکتا ہے؟ اسلام میں اس کی کوئی لمٹ ہے؟
سائل کی مراد اگر اپنی جانب سے قربانی کی تعداد کےبارے میں دریافت کرنا ہے، تو شریعت مطہرہ نے قصاب یا غیر قصاب کے لئے کوئی تعداد متعین نہیں فرمائی ہے، البتہ مال دار شخص پر عید الاضحی کے دس، گیارہ ،بارہ ذی الحجہ کے تینوں دنوں میں سے کسی بھی دن ایک قربانی کو واجب قرار دیا ہے، واجب قربانی کے علاوہ حسب استطاعت جتنی قربانی کرنا چاہیں کرنے کی اجازت دے رکھی ہے، البتہ اگر سوال کا مقصد قصابی کے پیشہ سے وابستہ افراد کے جانور ذبح کرنے کی تعداد دریافت کرنا ہے، تو شریعت مطہرہ نے ایسی کوئی تعداد متعین نہیں فرمائی ہے کہ اس تعداد کے مکمل ہونے کے بعد قصاب کے لئے مزید جانور ذبح کرنے کی اجازت نہ ہو، پس جب تک ہمت و طاقت ہو قصاب ذبح کر سکتا ہے، بس شرط یہ ہے کہ ذبح کرتے وقت اللہ کا نام ضرور لے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200963
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن