قربانی کے جانور کا دودھ استعمال کرنا کیسا ہے ؟جیسے بکری خریدی اس کا دودھ استعمال کرلیا ، اب کیاکرناہوگا؟
قربانی کے جانورکو کچھ دن پہلے سے پالنا، مانوس کرنا اور پھر قربان کرنا زیادہ افضل اورزیادہ ثواب کا باعث ہے، تاہم اس کے باوجود قربانی کی نیت سے جانور خریدنے کے بعد اس سے کسی بھی طرح کانفع اٹھانادرست نہیں، یعنی نہ اس پرسواری کی جاسکتی ہے، نہ اس کے بال کاٹے جاسکتے ہیں اورنہ ہی اس کادودھ دھویاجاسکتاہے، لہذا اگر قربانی کے جانور کے تھنوں میں دودھ اتر آئے اور قربانی میں وقت کم ہو تو بہتر یہ ہے کہ دودھ نہ دھویا جائے، اور اگر ابھی کافی وقت ہو اور دودھ نہ دھونے کی صورت میں جانور کو تکلیف ہو اس وجہ سے دودھ نکال لیا گیا یا کسی نے لاعلمی میں دودھ دوہ لیا تو اسے صدقہ کردے ، اوراگردودھ نکال کراستعمال کرلیا تواب اس کی قیمت کاصدقہ کرناواجب ہے۔ (بدائع،ج:۵،ص:۷۸)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200362
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن