کل ایک جگہ تدفین کے بعد مولانا صاحب نے دعا کروائی اور سلام پڑھا پھر اذان دی، کیا درست ہے؟
تدفین کے بعد دعا کرانا تو ثابت اور جائز ہے، لیکن وہاں (دعا میں پڑھے جانے والے صلاۃ و سلام کے علاوہ مستقل طور پر) سلام پڑھنا اور اذان دینا ثابت نہیں، بلکہ بدعت ہے۔
امداد الفتاوی جدید 436-11:
’’علماء نے اس کو رد کیا ہے:کما في ردالمحتار أول باب الأذان، قیل: وعند إنزال المیت القبر قیاساً علی أول خروجه للدنیا، لکن رده ابن حجر في شرح العباب".
بالخصوص جب کہ عوام اس کااہتمام والتزام بھی کرنے لگیں،کما هو عادتهم في أمثال هذه کہ التزام مالا یلزم سے مباح بلکہ مندوب بھی منہی عنہ ہو جا تا ہے۔ کما صرّح به الفقهاء وفرعوا علیه أحکاماً‘‘. فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201768
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن