بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

قادیانی کے تحفہ کا حکم


سوال

میرے چچا قادیانی ہیں ان کی جانب سے دیے گئے ہدیوں کا کیا حکم ہے؟ کسی فقیر و مسکین کو دیں یا کسی ایسے شخص کو دے سکتے ہے جو قادیانیوں کی اشیاء استعمال کرتا ہو؟

جواب

واضح رہے کہ قادیانی نبی آخر الزماں محمد  مصطفی احمد مجتبی  صلی اللہ علیہ وسلم کی ختمِ نبوت  کے منکر ہونے کی وجہ سے دائر اسلام سے خارج اور مرتد و زندیق ہیں، اس کےباوجود  وہ  دجل و فریب کرتے ہوئے اپنے آپ کو مسلمان قرار دے کر سادہ لوح مسلمانوں کے دین و ایمان پر ڈاکا ڈالتے ہیں، قادیانیوں سے کسی قسم کا میل جول رکھنا تحفہ تحائف کا تبادلہ شرعاً و اخلاقاً جائز نہیں ہے ۔ ان کے دیے ہوئےہدایا کا حکم یہ ہے کہ اگر یہ اسلام لے آئیں تو ان کے ہدایا قابلِ استعمال ہوں گے، اور اگر خدا نخواستہ  اسی حالت پر موت ہوجائے یا مسلمان ملک کے علاوہ کہیں اور چلے جائیں تو  ان کا دیا ہوا ہدیہ باطل ٹھہرے گا۔ لیکن ان سے ہدیہ وصول کرنے میں ان سے تعلق کے قائم ہونے کا ڈر ہے ؛ اس لیے ان سے ہدیہ نہ لیا کریں، اور  اس سے پہلے جو ہدایا وصول کر لیے ہوں  تو  وہ ان کو لوٹادیں؛ تاکہ ان سے معاشرت قائم نہ ہو یا کسی غریب کو دے دیں۔ البتہ ان کے حق میں دعا کرتے رہیں کہ اللہ تعالی ان کو  ہدایت نصیب فرمائیں اور اسلام کی توفیق عطا فرمائیں ۔فقط واللہ اعلم



فتوی نمبر : 143909200748

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں