(1) فرض نماز کے لیے اذان بائیں طرف دینا بہتر ہے یا داہنی طرف؟
(2) اگر فرض نماز کی تیسری اور چوتھی رکعات میں کسی نے سورۂ فاتحہ کے بعد کوئی سورت پڑھی تو کیا سجدۂ سہوہ واجب ہوگا یا نہیں؟
1۔ پنج وقتہ فرض نماز کے لیے اذان مسجد یا محراب کے دائیں طرف بھی دی جاسکتی ہے اور بائیں طرف بھی۔ عوام میں جو مشہور ہے کہ جمعہ کی اذان محراب کے دائیں طرف اور بقیہ نمازوں کی اذان بائیں طرف ہونی چاہیے، شریعت میں ایسی پابندی نہیں ہے، جمعے کی اذانِ ثانی میں یہ سنت ہے کہ وہ خطیب کے سامنے دی جائے، جیساکہ احادیث میں اس کا ذکر ہے۔ باقی پنج وقتہ نمازوں کی اذان کے لیے جگہ مقرر نہیں ہے، بہت سی مساجد میں عموماً اذان خانہ محراب کے بائیں طرف ہوتاہے، شاید عوام اس سے یہ سمجھتے ہوں کہ یہ شرعاً ضروری ہے، جب کہ شرعاً یہ ضروری ہے نہ مستحب۔
2۔ اگر فرض نماز کی تیسری اور چوتھی رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد کوئی سورت پڑھی تو سجدہ سہو واجب نہیں ہوگا۔
الفتاوى الهندية - (1 / 126):
"ولو قرأ في الأخريين الفاتحة والسورة لايلزمه السهو، وهو الأصح". فقط وا لله أعلم
فتوی نمبر : 144107200447
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن