بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غلطی سے سجدہ سہو کرلیا


سوال

نماز میں سجدہ سہو واجب نہیں تھا،  لیکن سجدہ سہو کرلیا تو حکم ہے؟

جواب

اگر کسی پر سجدۂ سہو واجب نہیں ہوا تو محض شک اور شبہ کی وجہ سے سجدہ سہو نہیں کرنا چاہیے، اور اگر غلطی سے سجدہ سہو کرلیا تو نماز ہوگئی، دوبارہ پڑھنے کی ضرورت ہیں ہے۔ تاہم آئندہ محض شک اور شبہ میں سجدہ سہو نہ کرے۔خلاصۃ الفتاوی (۱/۱۶۳، امجد اکیڈمی):

"إذا ظن الإمام أنه عليه سهواً فسجد للسهو وتابعه المسبوق في ذلك ثم علم أن الامام لم يكن عليه سهو فيه روايتان ... وقال الإمام أبو حفص الكبير: لايفسد، والصدر الشهيد أخذ به في واقعاته، وإن لم يعلم الإمام أن ليس عليه سهو لم يفسد صلاة المسبوق عندهم جميعاً". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200816

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں