غسل کرنے کے بعد اگر سرخ رنگ کی رطوبت خارج ہو تو کیا غسل فرض ہو جاتا ہے؟
غسل فرض سے فارغ ہونے کے بعد اگر خاتون دوبارہ خون دیکھے تو اس صورت میں تفصیل یہ ہے کہ اگر غسل حیض کی اکثر مدت ( دس دن) مکمل ہونے کے بعد کیا ہو، یا نفاس کی اکثر مدت ( چالیس دن) مکمل ہونے کے بعد کیا ہو تو اس صورت میں آنے والے خون کی وجہ سے غسل باطل نہیں ہوگا، البتہ خون دھونے کے بعد با وضو ہو کر تمام عبادات کرنے کی اجازت ہوگی۔ تاہم اگر حیض یا نفاس کا خون اکثر مدت مکمل ہونے سے پہلے بند ہو گیا ہو اور یہ خون اکثرِ مدت کے اندر آگیا ہو تو اس صورت میں آنے والا خون غسل کو باطل کردے گا، پس اگر وہ خون اکثر مدت مکمل ہونے پر یا اس سے پہلے بند ہو گیا تو یہ تمام ایام ناپاکی کے شمار ہوں گے، اور خاتون کی عادت کی تبدیلی کا حکم لگایا جائے گا۔ البتہ اگر دوبارہ آنے والا خون اکثر مدت مکمل ہونے کے بعد بھی جاری رہا تو اس صورت میں عادت سے زائد ایام میں آنے والا خون استحاضہ شمار ہوگا، جس کا حکم یہ ہے کہ اس حالت میں خاتون ہر نماز کے وقت کے لیے طہارت حاصل کرکے (تجدیدِ وضو کرکے ) تمام عبادات کرنے کی پابند ہوگی، اور جتنے دنوں کی نمازیں یا روزے رہ گئے تھے ان کی قضا کرنے کی پابند ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144103200507
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن