واٹس ایپ پر غیر محرم عورتیں وائس ریکارڈ کر کے مفتی صاحب سے دینی مسئلہ پوچھیں، جس میں عورتوں کے خصوصی مسائل بھی شامل ہوں اور مفتی صاحب وائس ہی پر غیر محرم عورتوں کو جواب ریکارڈ کر کے بھیج دیں، کیا ایسا کرنا شرعی اعتبار سے درست ہے؟ اور کیا جو خالص اس طرح کے گروپس بنائے جاتے ہیں جن میں خواتین غیر محرم علماء سے اس طرح مسائل دریافت کرسکتی ہوں اس میں خواتین کا شامل ہونا درست ہے؟
خواتین کے صوتی پیغام، اس کو محفوظ کرنے اور اس ذریعے سے رابطہ کرنے میں کئی مفاسد کا اندیشہ ہے، اس لیے صوتی پیغامات کے ذریعے مسائل کے بیان سے احتراز کیا جائے۔ عورتوں کے مخصوص مسائل کے حوالے سے اور زیادہ پردہ داری مطلوب ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200217
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن