ایک عورت کا انتقال ہوا، اس عورت کی اولاد نہیں ہے، شوہر ابھی حیات ہیں، ان خاتون کی دو بہنیں اور ایک بھائی ہے اور یہ تینوں شادی شدہ ہیں، بھائی کابھی انتقال ہو چکا ہے، کیاان کی میراث شوہر کے ساتھ بہنوں میں تقسیم ہو گی؟یا بھائی کے بچوں میں میراث جائے گی؟یا مکمل شوہر کو ملے گی؟
اگر بھائی کا انتقال بہن کے انتقال سے پہلے ہوا ہے تو اس صورت میں عورت کے بھتیجے میراث کے حق دار نہیں ہوں گے، البتہ شوہر اور بہنوں کو مرحومہ کی میراث میں سے حصہ ملے گا۔اور اگر بھائی کا انتقال مرحومہ کے بعد ہوا ہے اس صورت میں شوہر، بھائی اور بہنیں وارث ہوں گی ،اور بھائی کاحصہ ان کی انتقال کے بعد ان کی اولاد میں تقسیم ہوگا۔
دونوں صورتوں میں مرحومہ کی میراث میں سے نصف شوہر کو ملے گا۔آپ ورثاء کی تفصیل اور مذکورہ مسئلہ وضاحت کرکے ورثاء کے حصص دوبارہ معلوم کرسکتے ہیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200462
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن