"علایا" یا "الایا " نام کا مطلب بتا دیں،الف سے صحیح ہے یا عین سے؟
لفظِ "علایا" درست نہیں، "عَلیا"(عین پر زبر) کا معنی ہے:ہر بلند چیز ، اونچی جگہ، آسمان، پہاڑ کی چوٹی، عزت و شرافت۔ اور اگر عین پر پیش ہو "عُلْیَا" تو اس کا معنی ہے: بلند ، اونچی۔ "عُلْیَا" نام رکھنا درست ہے۔
"اَلَایَا" ، "الیۃ" کی جمع ہے، جس کا معنی ہے: سرین،سرین کی چربی اور گوشت، پنڈلی یا پیر کا ابھرا ہوا گوشت۔
اس معنی کے لحاظ سے یہ نام رکھنا درست نہیں۔ بہتر یہ ہے کہ صحابیات کے ناموں پر نام رکھا جائے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144103200279
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن