ایک بچھڑا عقیقہ کے لیے متعین کر دیا ہے تو کیا اس بچھڑے کو فروخت کر سکتے ہیں؟ اور اگر فروخت کریں 1,00,000 کا اور 60,000 ہزار کا ایک بچھڑا خرید کر عقیقہ کر دیں اور بقیہ 40,000 ہزار اپنے اخراجات کی مد میں خرچ کر سکتے ہیں؟
عقیقہ مستحب ہے ، واجب نہیں ہے، اس لیے عقیقہ کے لیے جانور متعین کرنے سے متعین نہیں ہوتا، اسے بدلنا اور اس کی جگہ دوسرا جانور ذبح کرکے عقیقہ کرنا درست ہے، متعین کیے ہوئے جانور کو ذبح کرنا ضروری نہیں ہے، لہذا مذکورہ بچھڑا ایک لاکھ کا فروخت کرکے ساٹھ ہزار کا دوسرا بچھڑا لے کر عقیقہ کرسکتے ہیں اور باقی پیسے اپنی ضروریات میں خرچ کرسکتے ہیں۔
نیز عقیقہ میں افضل یہ ہے کہ لڑکے کی طرف سے دو بکرے اور اور لڑکی کی طرف سے ایک بکرا ذبح کیا جائے، تاہم بڑے جانور سے بھی عقیقہ درست ہوجاتا ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200424
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن