عرفہ نام رکھنے کا کیا حکم ہے؟
عَرْفه حرف راء کے سکون کے ساتھ اس کے معنی ہوا، اور ہتھیلی کے زخم کے ہیں اور عَرَفه حرف راء کے فتح کے ساتھ مکہ کے قریب ایک پہاڑ کا نام نیز نویں ذی الحجہ کو بھی کہتے ہیں:
"العَرْفَةُ : (معجم الوسيط) العَرْفَةُ : قَرْحَةٌ تخرجُ في بياض الكفِّ. عَرفة : (معجم الرائد) عرفة - جمع، عرف - (اسم) 1- عرفة : الرمل والمكان المرتفعان 2- عرفة : الحد بين الشيئين".
عرفہ نام رکھنا مناسب نہیں، عرفہ کے بجائے عارفہ نام رکھ لیا جائے، اس لیے کہ اپنی اولاد کا ایسا نام رکھنا چاہیے جس کے عمدہ معانی ہوں؛ کیوں کہ حدیث میں ایسا نام رکھنے کی ترغیب وارد ہوئی ہے یا صحابیہ کے نام پر نام رکھے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200419
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن