1- اگر طلاق کے الفاظ یہ ہوں: ’’اگر آپ نے میری بات نہ سنی تو میں تمہیں طلاق دے دوں گا‘‘ تو طلاق کا کیا حکم ہے؟
2- اگر طلاق کے الفاظ یہ ہوں کہ ’’میں تمہیں ایک طلاق دیتا ہوں‘‘ تو پوری طلاق واقع ہو جاتی ہے?
1- مذکورہ الفاظ سے طلاق واقع نہیں ہوگی؛ اس لیے کہ اس میں مستقبل میں طلاق دینے کی بات کی گئی ہے۔
2- دوسرے جملے سے ایک طلاق واقع ہوگی، عدت کے اندر رجوع کا حق ہوگا، اور عدت کے بعد عورت دوسری جگہ نکاح کرنے میں آزاد ہوگی، تاہم باہمی رضامندی سے شرعی گواہوں کی موجودگی میں نئے مہر کے تقرر کے ساتھ تجدیدِ نکاح کی اجازت ہوگی، بہرحال آئندہ مزید دو طلاقوں کا اختیار باقی رہے گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200094
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن