صدقہ کن کن صورتوں میں دیا جا سکتا ہے؟ مصارف بیان فرما ئیں۔اور نقدی کی صورت بہتر ہے یا کوئی بکراقربان کرنے کا ارادہ کیا ہوا ہو تو کیا مستحسن عمل ہے؟
جو چیز پسند ہو اسے اللہ کے لیے خرچ کرنا محمود ومطلوب ہے۔ تاہم صدقہ کے لیے شریعت نے کوئی خاص صورت مقرر نہیں کی، جس صورت میں فقراء کا زیادہ فائدہ ہو، اسے اختیار کرلیا جائے۔ اور یہ ضرورت مندوں کے احوال کے اعتبار سے اسی طرح اوقات کے اعتبار سے بھی مختلف ہوسکتاہے۔
عام حالات میں نقد رقم ہی بہتر ہے۔ تاہم اگر کسی جگہ کھانے کی ضرورت ہو اور وہاں بکرا ذبح کرکے کھلادیا جائے تب بھی درست ہے۔ لیکن صدقے میں بکرا ہی ذبح کرنا، یا مطلقاً اسے زیادہ فضیلت کا باعث سمجھنا یا جان کے بدلے جان کے صدقے کا عقیدہ رکھنا شرعاً درست نہیں ہے۔
باقی نفلی صدقات کے مصارف میں وسعت ہے، ہر جائز کام میں خرچ کیا جاسکتا ہے۔ البتہ صدقاتِ واجبہ مثلاً زکاۃ ،صدقہ الفطر ،نذر ،کفارے وغیرہ کی رقم مستحقین افراد تک مالکانہ حقوق کے ساتھ پہنچانا ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200771
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن