بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

شمسی توانائی سے پیدا بجلی کے ذریعے سیراب شدہ زمین پر عشر کا حکم


سوال

ہمارے یہاں گاؤں میں کاشت کار لوگ سولر سسٹم کے ذریعے کھیتوں کو سیراب کرتے ہیں،  شروع میں تو خرچہ زیادہ آتا ہے،  لیکن بعد میں اتنا خرچہ نہیں آتا۔  اب سولر سسٹم سے جو فصل تیار ہوتی ہے، اس پر عشر لازم آتا ہے یا نصفِ عشر ؟ 

جواب

مذکورہ طریقے سے زمین سیراب کرنے کی صورت  وہی ٹیوب ویل  کی ہوتی ہے، البتہ سولر سسٹم سے بجلی حاصل کرنے کی وجہ سے ٹیوب ویل کو  چلانے کےلیے صرف ہونے والی بجلی یا تیل کے اخراجات میں کمی آجاتی ہے،  ٹیوب ویل کا انتظام و انصرام اور محنت اپنی جگہ باقی رہتی ہے، نیز سولر سسٹم میں بھی اخراجات ہوتے ہیں، گو ابتداءً زیادہ اور بعد میں کم ہوتے ہیں، بہرحال سولر سسٹم کی وجہ سے محض کمی آجاتی ہے؛   لہذا ایسی زمینوں میں نصفِ عشر یعنی بیسواں حصہ واجب ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 328):

"(و) يجب (نصفه في مسقي غرب) أي دلو كبير (ودالية) أي دولاب؛ لكثرة المؤنة. وفي كتب الشافعية: أو سقاه بماءٍ اشتراه وقواعدنا لاتأباه، ولو سقى سيحاً وبآلة اعتبر الغالب، ولواستويا فنصفه". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200114

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں