1)میری گلی میں ایک گھر کے باہر سیکورٹی کیمرے لگے ہوئے ہیں، مسجد آمد ورفت کے وقت اس کے پاس سے گزرناپڑتاہے۔کیا مجھےچہرہ چھپاناضروری ہے؟ میرے والد صاحب کہتے ہیں کہ اگر چہرہ چھپاؤگے مشکوک لگوگے، خدانخواستہ کوئی واردات ہوگئی تو خوامخواہ پولیس کی پوچھ گچھ میں پڑجاؤں گا، کیا میں ان کی بات مانوں؟
2) بعض مساجد میں سیکورٹی کیمرے لگے ہوتے ہیں ،جماعت ہال میں لگے ہوتے ہیں، کیا دوسری مسجد جہاں یہ نہ لگے ہوں وہاں نماز افضل ہوگی جب کہ یہ دوسری جگہ صرف جماعت خانہ ہو یا جامع مسجد نہ ہو؟
1-سیکیورٹی کیمرے کی تصویر سے بھی ممکن حد تک بچنا قابلِ تحسین ہے، لیکن اس کے لیے تکلف کی ضرورت نہیں، اس لیے کہ اس کیمرہ لگانے میں آپ کا دخل نہیں اور تصویر بنوانے کی آپ کی نیت اور چاہت نہیں۔ لہذا اس کے لیے چہرہ چھپانے کی ضرورت نہیں۔اگرراستہ تبدیل کرنا ممکن ہو تو راستہ تبدیل کرلیں،ورنہ آپ پر اس کا گناہ نہیں ہوگا۔
2-کسی مصلی(نماز پڑھنے کی جگہ) یا چھوٹی مسجد میں جامع مسجد جتنا ثواب نہیں ملےگا ، جامع مسجد کا ثواب بہر حال زیادہ ہے۔ جامع مسجد میں اگر اندر بھی کیمرے لگے ہوں تو کوشش کریں کہ جلدی جاکر ایسی جگہ کا انتخاب کرلیں جو کیمرے سے آڑ میں ہو ۔ باوجود کوشش کے اگر آپ سیکورٹی کیمر سے محفوظ نہ رہ سکے تو ان شاء اللہ گناہ گار نہیں ہوں گے۔
سنن ابن ماجه (1/ 453):
"عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «صَلَاةُ الرَّجُلِ فِي بَيْتِهِ بِصَلَاةٍ، وَصَلَاتُهُ فِي مَسْجِدِ الْقَبَائِلِ بِخَمْسٍ وَعِشْرِينَ صَلَاةً، وَصَلَاتُهُ فِي الْمَسْجِدِ الَّذِي يُجَمَّعُ فِيهِ بِخَمْسِ مِائَةِ صَلَاةٍ، وَصَلَاتُهُ فِي الْمَسْجِدِ الْأَقْصَى بِخَمْسِينَ أَلْفِ صَلَاةٍ، وَصَلَاتُهُ فِي مَسْجِدِي بِخَمْسِينَ أَلْفِ صَلَاةٍ، وَصَلَاةٌ فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ بِمِائَةِ أَلْفِ صَلَاةٍ». فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201763
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن