میں کراچی ائیرپورٹ میں گاڑی کا ڈرائیور ہوں ، پسنجرکو سہراب گوٹھ یا کسی بھی بس اڈہ پر پہنچاتا ہو ں تو اڈے والے فی سواری مجھے 100 روپے کمیشن دیتے ہیں، اور اس کمیشن کے دینے میں پسنجر سے ٹکٹ میں کٹوتی یا زیادتی وصولی نہیں لی جاتی ہے۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ یہ کمیشن میرے لینا جائز ہے یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں اگر اڈے والوں سے آپ فی پسنجر کے حساب سے کمیشن طے کرلیں اور اس سے پسنجر کا بھی کوئی نقصان نہ ہو تو آپ کا پسنجر وہاں پہنچانے پر اڈے والوں سے کمیشن کا معاملہ کرنا جائز ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 63):
"قال في التتارخانية: وفي الدلال والسمسار يجب أجر المثل، وما تواضعوا عليه أن في كل عشرة دنانير كذا فذاك حرام عليهم. وفي الحاوي: سئل محمد بن سلمة عن أجرة السمسار، فقال: أرجو أنه لا بأس به وإن كان في الأصل فاسدا لكثرة التعامل وكثير من هذا غير جائز، فجوزوه لحاجة الناس إليه كدخول الحمام وعنه قال: رأيت ابن شجاع يقاطع نساجاً ينسج له ثياباً في كل سنة". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106201198
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن