فرائض نماز کے بعد جو سنتِ مؤکدہ ہیں،ان کو فرض نماز سے پہلےپڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟ حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں!
جو سنتیں فرائض کے بعد مشروع کی گئی ہیں اُن کو فرض کے بعد ہی پڑھنا چاہیے اور اسی طرح پڑھنے سے اس کا پورا ثواب ملے گا۔پہلے پڑھنے سے سنت ادا نہ ہوگی۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 12،13):
"(وسن) مؤكداً (أربع قبل الظهر و) أربع قبل (الجمعة و) أربع (بعدها بتسليمة) فلو بتسليمتين لم تنب عن السنة، ولذا لو نذرها لايخرج عنه بتسليمتين، وبعكسه يخرج (وركعتان قبل الصبح وبعد الظهر والمغرب والعشاء) شرعت البعدية؛ لجبر النقصان، والقبلية؛ لقطع طمع الشيطان".
"(قوله: لجبر النقصان) أي ليقوم في الآخرة مقام ما ترك منها لعذر كنسيان، وعليه يحمل الخبر الصحيح: أن فريضة الصلاة والزكاة وغيرهما إذا لم تتم تكمل بالتطوع".فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200992
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن