اگر امام پر سجدہ سہو لازم نہ ہواور امام کر دے تو مسبوق کی نماز کا کیا حکم ہے؟
اگر امام نے سجدہ سہو کیا اور مسبوق نے امام کی متابعت کی ، اور بعد میں امام کو معلوم ہواکہ اس پر سجدہ سہو لازم نہ تھا، اس صورت میں امام اور مدرکین کی نماز توصحیح ہوجائے گی، مسبوق کی نماز میں اختلاف ہے ، فساد اورعدم فساد دونوں قول منقول ہیں، فتویٰ اس پر ہے کہ مسبوق کی نماز بھی درست ہوجائے گی اعادہ کی ضرورت نہیں ۔(1/562امدادالاحکام)
البتہ امام کے ساتھ سجدہ سہو کرنے کی صورت میں مسبوق کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ سجدہ سہو کا سلام نہ پھیرے، سجدے اور تشہد میں امام کی متابعت کرے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201445
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن