ڈرائیور کو گاڑی یا رکشہ چلانے کے لیے دینا؟ آج کل شہروں میں گاڑی یا رکشہ مالکان کرایہ پر چلانے کے لیے دیتے ہیں اور یوں کہتے ہیں کہ مجھے 200 دینا اور باقی جتنا بچ جائے وہ تمہارا ہوگا شرعاً یہ عقد جائز ہے؟
گاڑی یا رکشہ کا مالک اگر کسی کو اپنی گاڑی یا رکشہ کرائے پر دے اور اس سے یہ طے کر لے کہ میں ایک دن کا کرایہ آپ سے دو سو روپے ( مثلاً ) روزانہ وصول کروں گا، آپ جتنا کماؤ وہ آپ کا معاملہ ہے، مجھے اس سے کوئی سرو کار نہیں ہے، تو یہ اجارہ کا معاملہ ہے اور یہ عقد شرعاً جائز ہے، لیکن اس طرح معاملہ جائز نہیں ہےکہ جو کماؤگے اس میں سے دوسو روپے میرے ہوں گے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200388
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن