رامین (Rameen) نام رکھنا کیسا ہے؟ اس کا کیا مطلب ہے؟
’’رامین‘‘ نام رکھنا درست ہے جیسا کہ یہ ایک شافعی فقیہ کے پر دادا کا نام بھی تھا، البتہ یہ نام لڑکے کا ہے۔
مفرد لفظ ہونے کے اعتبار سے تو اس کا مطلب نہیں معلوم ہوسکا، البتہ یہ جمع کا لفظ ہوسکتا ہے جس کا معنی ہوگا "ارادہ کرنے والے" یا "تیر اندازی کرنے والے"۔
تاج العروس (35 / 115):
"(و) القاضي (الحسن بن الحسين) بن محمد (بن رامين) الاستراباذي، (فقيه) شافعي حدث عن عبد الله بن محمد بن الحميدي الشيرازي، وعنه أبو بكر الخطيب، أورد ابن عساكر من طريقه مسلسلاً ينتهي إلى إبراهيم بن أدهم، رضي اللها تعالى عنه قرأته في تاريخه".
فتوی نمبر : 144106200639
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن