ناک جب بند ہوتی ہے تو اسے کھولنے کے لیے ایک دوائی کا استعمال کیا جاتا ہے جسے سونگھنے سے ناک کھل جاتی ہے ۔ اس دوائی میں وِکس بام جیسا مزہ ہوتا ہے اور بہت تیز ہوتی ہے جو حلق تک محسوس ہوتی ہے، تو ایسی دوائی روزہ کی حالت میں استعمال کرنا کیسا ہے؟
اگردوا لیکویڈ یا سفوف کی شکل میں ہو یا وکس کی طرح (نرم) ہو جسے استعمال کرنے سے اس کےاجزا یا ذرات ناک کے راستے حلق میں اتر جاتے ہوں تو اس کے استعمال سے روزہ فاسد ہوجائے گا، اور اگر دوا ایسی ہے کہ اسے سونگھنے سے اس کے اجزا حلق میں نہیں جاتے، صرف اس کی تیزی اور مزہ حلق میں محسوس ہوتاہے تو روزے کی حالت میں اسے سونگھنے سے روزہ فاسد نہیں ہوگا، لیکن شدید مجبوری کے بغیر روزے میں ایسی دوا کے استعمال سے بھی اجتناب کرنا چاہیے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908201055
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن