اگر کوئی بندہ اپنی بیوی سے پیچھے والی سائڈ سے ہم بستری کرے تو کیا اس سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟
مذکورہ فعل پر حدیثِ مبارک میں لعنت اور سخت وعیدیں وارد ہوئی ہیں، اس لیے اگر یہ عمل ہوگیا ہو تو صدقِ دل سے توبہ و استغفار لازم ہے، البتہ اس سے نکاح نہیں ٹوٹے گا۔ فقط واللہ اعلم
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:
غیر فطری طریقے سے ہم بستری کرنے کا حکم
فتوی نمبر : 144103200585
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن