حنظلہ اور معاویہ دونوں ناموں کا اور معنی مطلوب ہیں!
جب کوئی نام کسی صحابیؓ سے منسوب ہو تو اس کے معنیٰ کی طرف توجّہ دینے کی ضرورت نہیں، کیوں کہ کسی نام کے باسعادت اور بابرکت ہونے کے لیے یہ کافی ہے کہ وہ کسی صحابیؓ کا نام ہے۔ یہ دونوں نام دو جلیل القدر صحابہ کے ہیں، ایک حنظلہ بن ربیع، اور دوسرے معاویہ بن ابی سفیان ہیں۔دونوں ہی کاتبانِ وحی میں سے تھے، نیز حنظلہ نام کے ایک سے زائد صحابہ ہیں۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جہاں کئی صحابہ کرام کے ناموں کو تبدیل فرمایا ہے، وہیں بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ناموں کے لفظی معنیٰ سے صرفِ نظر فرماتے ہوئے انہیں تبدیل نہیں فرمایا جو ان ناموں کے درست ہونے اور ان کے استعمال کےلیے شرعی دلیل ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143606200008
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن