ایک شخص نے بتایا کہ حالتِ جنابت میں اگر بالٹی یاٹب وغیرہ میں جنبی شخص کا ہاتھ لگ جائے تو وہ سارا پانی ناپاک ہوجاتاہے؟
اگر کوئی شخص حالتِ جنابت میں ہو اور اس کے ہاتھ پر ظاہری کوئی نجاست نہ ہو اور وہ بالٹی میں سے ڈونگا نکالنے کے لیے بالٹی میں ہاتھ ڈال دے یا چلو بھرنے کے لیے ہاتھ ڈال دے تو اس سے پانی ناپاک نہیں ہو گا۔
الفتاوى الهندية (1/ 22)
'إذا أدخل المحدث أو الجنب أو الحائض التي طهرت يده في الماء للاغتراف لا يصير مستعملاً للضرورة. كذا في التبيين۔ وكذا إذا وقع الكوز في الحب فأدخل يده فيه إلى المرفق لإخراج الكوز لا يصير مستعملاً.
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200109
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن