بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

حائضہ عورت کا پسینہ پاک ہے یا ناپاک؟


سوال

 کیا حائضہ عورت کا پسینہ ناپاک ہے؟

جواب

جنابت، حیض ونفاس نجاستِ حکمی ہیں، جس کی وجہ سے جنبی، حائضہ وغیرہ  کا ظاہری جسم ناپاک نہیں ہوتا اور نہ ہی  جسم سے نکلنے والا پسینہ ناپاک ہوتا ہے ، لہٰذا اگر جسم پر کوئی ظاہری نجاست نہ لگی ہوتو حائضہ عورت کا پسینہ پاک ہے۔

مشکاۃ المصابیح میں ہے :
"وَعَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَغْتَسِلُ مِنَ الْجَنَابَةِ ثُمَّ [ص:143] يَسْتَدْفِئُ بِي قَبْلَ أَنْ أَغْتَسِلَ. رَوَاهُ ابْنُ مَاجَه وروى التِّرْمِذِيّ نَحوه". (1/ 142)

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جنابت کا غسل فرماتے، پھر میرے غسل جنابت سے پہلے مجھ سے گرمائش حاصل کرتے تھے۔ 

"صحیح البخاری" میں ہے:
"عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: لقيني رسول الله صلي الله عليه وسلم و أنا جنب، فأخذ بيدي، فمشيت معه حتي قعد، فانسللت فأتيت الرحل، فاغتسلت، ثم جئت و هو قاعد، فقال: أين كنت يا أيا هريرة؟ فقلت له، فقال: سبحان الله! يا أبا هريرة! إن المؤمن لاينجس". (كتاب الطهارة، باب الجنب يخرج و يمشي في السوق و غيره، ط: قديمي)

ترجمہ: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ مجھ سے ملے اس حال میں کہ میں جنبی تھا، آپ ﷺ نے میرا ہاتھ پکڑا، میں آپ ﷺ کے ساتھ چلا، یہاں تک کہ آپ ﷺ تشریف فرماہوئے، میں چپکے سے وہاں سے نکلا اور اپنی رہائش پر آکر غسل کیا، پھر میں آیا تو آپ ﷺ تشریف فرماتھے، آپ ﷺ نے فرمایا: اے ابوہریرہ کہاں تھے؟ میں نے وجہ بتادی، آپ ﷺ نے فرمایا: "سبحان الله"! مؤمن کا (ظاہری) جسم ناپاک نہیں ہوتا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200855

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں