بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جماعت نکلنے کے اندیشہ کی صورت میں وضو کی سنتوں کا حکم


سوال

اگر جماعت چھوٹ جانے کا اندیشہ ہو تو کیا وضو کی  سنتیں چھوڑ سکتے ہیں؟

 

جواب

وضو کو اس کی سنتوں کی رعایت کرکے پورا کرنے کا اہتمام کرنا چاہیے، اگر جماعت نکلنے کا اندیشہ ہو  تب بھی وضو  کو  مکمل سنتوں کے ساتھ ذرا جلدی جلدی کرلیا جائے۔ فقط واللہ اعلم

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح (1/ 407):
’’وعن عبد الله بن عمرو رضي الله عنهما قال: " «رجعنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم من مكة إلى المدينة، حتى إذا كنا بماء بالطريق عجل قوم عند العصر فتوضئوا وهم عجال، فانتهينا بهم وأعقابهم تلوح لم يمسها الماء، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم : " ويل للأعقاب من النار، أسبغوا الوضوء» ) رواه مسلم‘‘.
" أسبغوا الوضوء " بضم الواو أي: أتموه بإتيان جميع فرائضه وسننه و أكملوا واجباته‘‘
.فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200787

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں