بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تیسری رکعت میں کھڑے ہونے کے بجائے درود پڑھ لیا تو حکم


سوال

میں ظہر کی 4 رکعات فرض پڑھ رہا تھا، جب 2 رکعت پڑھ  لی اور التحیات کے لیے بیٹھ گیا تو میرے ذہن سے نکل گیا کہ  آیا میں نے 4 رکعات مکمل کرلی  یا  2 اور میں "اَللّٰهُمَّ رَبَّنَا" بھی ختم کرچکا تھا اور سلام پھیرنے لگاتھا،  پھر یاد آیا کہ  میں تو 2 رکعات پڑھ چکا ہوں، اس حالت میں مجھے کیا کرنا چاہیے؟  آیا سجدہ سہو کروں یا 4 رکعت پھر سے پڑھوں؟

جواب

مذکورہ صورت میں آپ کو  چاہیے کہ چار رکعات مکمل کریں اور سجدہ سہو بھی کریں۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (1/ 164):
"ولو سلم مصلي الظهر على رأس الركعتين على ظن أنه قد أتمها، ثم علم أنه صلى ركعتين، وهو على مكانه، يتمها ويسجد للسهو، أما الإتمام فلأنه سلام سهو فلايخرجه عن الصلاة، وأما وجوب السجدة فلتأخير الفرض، وهو القيام إلى الشفع الثاني". فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144103200352

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں