تراویح کے کیا فضائل ہیں?
تراویح کے بارے میں بخاری اور مسلم شریف میں ایک حدیث یہ ملتی ہے کہ جو شخص رمضان کی راتوں میں ایمان اور ثواب کی نیت سے (نماز وغیرہ میں ) کھڑا رہا تو اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کردیے جاتے ہیں۔ نیز قیام اللیل کے جو عمومی فضائل ہیں وہ نمازِ تراویح پر بھی صادق آتے ہیں، مزید برآں یہ رسول اللہ ﷺ سے اور آپ ﷺ کےبعد خلفاءِ راشدین سے اہتمام کے ساتھ ثابت ہے، اتنی بات اس کی فضیلت کے لیے کافی ہے۔
صحيح البخاري (3/ 44):
"حدثنا يحيى بن بكير، حدثنا الليث، عن عقيل، عن ابن شهاب، قال: أخبرني أبو سلمة، أن أبا هريرة رضي الله عنه، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول لرمضان: «من قامه إيماناً واحتساباً، غفر له ما تقدم من ذنبه»".
صحيح مسلم (1/ 523):
"حدثنا يحيى بن يحيى، قال: قرأت على مالك، عن ابن شهاب، عن حميد بن عبد الرحمن، عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: «من قام رمضان إيماناً واحتساباً، غفر له ما تقدم من ذنبه»". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200454
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن